“ادھار منع ہے” ایک امیر آدمی، ملک ذوالفقار، کی کہانی ہے جو اپنی دولت اور شان و شوکت کے باوجود دل کی تنگدلی اور بے رحمی کا شکار ہوتا ہے۔ ایک رات، جب اس کے ملازم ایاز کو اپنے بیمار بیٹے کے علاج کے لیے پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے، ملک ذوالفقار اسے سختی سے انکار کر دیتا ہے اور کہتا ہے کہ “ادھار منع ہے۔” اس سخت دلانے کی قیمت اسے خود چکانی پڑتی ہے جب وہ ایک حادثے کے نتیجے میں معذوری کا شکار ہو جاتا ہے اور ساری زندگی بے بسی کا شکار رہتا ہے۔ افسانہ انسانی ہمدردی اور بے رحمی کے نتائج پر روشنی ڈالتا ہے، اور دکھاتا ہے کہ کیسے ہمارے اعمال کی سزا ہمیں خود ہی ملتی ہے۔
Udhar mana ha by Fatima Ahsan