یہ کہانی ہے ایک ایسی روایت کی
جو صدیوں سے بیٹیوں کی قسمت کے ساتھ جوڑ دی گئی ہے۔
ایک ایسی رسم جو رشتوں کی پاکیزگی،
والدین کی راحت اور بیٹیوں کی خوشیوں کو اپنے شکنجے میں جکڑ چکی ہے۔
“جہیز”
وہ زنجیر جسے ہم نے خود اپنے ہاتھوں سے گانٹھا،
وہ قید جس میں ہم اپنی بیٹیوں کو سسرال کی دہلیز پر چھوڑ آتے ہیں،
اور وہ سودا جس میں بیٹی کے نصیب کا مول چند صندوقوں میں تولا جاتا ہے۔
مگر کیا کبھی کسی نے سوچا کہ یہ روایت، جو فرض بنا دی گئی، درحقیقت ایک ظلم ہے؟
woh jo naseeb mei likha tha by Vardah Yildiz-complete

یہ کہانی بہت ہی اچھے موضوع پر لکھی گئی ہے،اتنے حساس موضوع کو بہت خوبصورتی کے ساتھ مصنفہ نے قلم بند کیا ہے ۔
منظر نگاری بہت عمدہ تھی، کرداروں کو بھی بہت اچھے سے لکھا گیا ہے، خلاصہ یہ کہ کہانی بہت ہی کمال لکھی گئی ہے۔
کہانی اچھی تھی ۔ اندازِ بیاں بھی کمال تھا ۔ موضوع بھی بے حد اہم تھا ۔ صدیوں سے چلی آرہی ظالمانہ روایت “جہیز” ۔ نہ جانے یہ کب ختم ہو ؟ مختصر سی کہانی کے ذریعے بے حد اہم پیغام دیا گیا ۔ اسے تھوڑا اور بہتر بنایا جا سکتا تھا ۔ مستقبل کے لیے ڈھیروں دعائیں آپ کے لیے ۔ اللّٰہ آپ کی قلم میں برکت دے ۔
Ye Kahani bht achy se likhi gyi h jis me writer ny bht hi achy Andaz me btaya h ke jahez ek lanat h or is jaheez ki waja se itni Zindagiyan tabah ho rhi Hain….bht acha novel h, bht achi manzar nigari h…. Mjy bht acha lga prh kr….
Allah tallah writer ky qalam Me barkat ata kren or inhein mazed acha likhny ki tofeeq dein Ameen🤍