کچھ زندگیاں کہانیوں کی طرح نہیں ہوتیں کہ جہاں ہر سوال کا جواب اور ہر درد کا مداوا لکھا ملے۔ کچھ زندگیاں زخموں کی صورت سانس لیتی ہیں جہاں ہر قدم پر آزمائش، ہر موڑ پر انگلیاں، اور ہر راستے پر سوال کھڑے ہوتے ہیں۔ اس کہانی میں بھی دو ایسے ہی کرداروں کی زندگی دکھائی گئی ہے۔
یہ کہانی صرف مصفرہ کی نہیں بلکہ ان سب کی ہے جو کرائے کے گھروں میں سانس لیتے ہیں مگر جڑیں کبھی نہیں پکڑ پاتے۔ یہ کہانی ہے عرشمان کی جو عام محنتی لڑکا تھا مگر اس نے اپنی ذات کو منوایا۔ اور اندرون لاہور کی ان گلیوں میں اس کی واپسی مصفرہ کے لیے ایک پناہ گاہ بنے گی۔
اور پھر کچھ ولی خان جیسے لوگ ہوتے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ عورت کو خرید لینا ممکن ہے۔ کہ عزت صرف ایک فیصلہ ہے جو طاقتور کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ مگر وہ نہیں جانتے کہ کچھ عورتیں سودے بازی کے لیے پیدا نہیں ہوتیں وہ یا تو اپنی سچائی پر جیتی ہیں یا پھر فنا ہو جاتی ہیں مگر جھکتی نہیں۔
مگر ان تمام سوالوں کے درمیان ایک جذبہ خاموشی سے پلتا ہے۔ محبت کا جذبہ۔ وہ محبت جو ضد نہیں، زبردستی نہیں، بلکہ وقت کے ساتھ اپنی پہچان خود بناتی ہے۔ وہ محبت جو مصفرہ کو خود پر یقین دلاتی ہے۔ اس کی زندگی کے ہر خسارے کو مٹاتی ہے۔ اسے ابدی بہاروں سے روشناس کرواتی ہے۔