جب چاروں طرف ظلم کا اندھیرا چھا جائے، اور محض آواز اٹھانا بھی جرم بن جائے۔ ۔ ۔ ۔ ایک ایسی زمین پر، جہاں سانس لینا بھی مزاحمت کہلاتی ہے ۔
یہ کہانی اُن لوگوں کی ہے جو جیتنے کے لیے نہیں،
بلکہ سچ کے لیے کھڑے ہوتے ہیں ۔
خون کی لکیروں پر لکھی گئی یہ کہانی،
اُن دھڑکنوں کی ہے جو بارود میں بھی محبت ڈھونڈتی ہیں ۔
یہ کہانی اُن دلوں کی ہے جو ہر لمحہ خود سے پوچھتے ہیں: “أهذا سلام؟” ( کیا یہ امن ہے ؟ )
Ahaza Salaam by Fizah Yousufzai-Part 1