زندگی کی شام ہو چلی ہے اور یہ احساس اس بوڑھے وجود کو کچوکے لگا رہا ہے کہ کسی بھی آن زیست کی لو بجھ جائے گی۔وہ بہت ملول اور اداس ہے لیکن اداسی کی وجہ بڑھتی عمر نہیں ہے بلکہ ماضی ہے۔سنہرا،روشن ماضی کہ جو ہر پل یاد آنے پر اسے مزید دکھی کر […]
Category: Afsana
Daig by Syeda Afsana
عربی کہاوت ہے کہ ایک نسل کی جہالت دوسری نسل کی روایت اور تیسری نسل کی عقیدت بن جاتی ہے۔ اس مختصر تحریر کو لکھنے کا مقصد محض اتنا ہی ہے کہ معاشرے میں پھیلی جہالت سے عقیدت کے درجہ تک پہنچی مخصوص روایات کی نشاندہی کرنا۔کچھ ایسی جہالت کہ جن کو ہم عقیدت سمجھ […]
یہ ایک ادبی ڈائری ہے جو ایک خواجہ سرا فرد کے دل کی آواز ہے۔ اس تحریر میں اُن کے جذبات، معاشرتی رویوں سے ٹکراؤ، تعلیم اور روزگار میں درپیش مشکلات، اور عزت و شناخت کی جستجو کو تخلیقی مگر حقیقت پر مبنی انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ یہ کہانی صرف ایک فرد کی نہیں بلکہ […]
کبھی کبھار آپ کو صرف ایک شخص کی ضرورت ہوتی ہے ۔ خود کی ، کیونکہ کئی بار آپ خود ہی اپنے لیے بہترین دلاسہ ثابت ہوتے ہیں ۔۔
کہانی ہے عورت زات کی، کہانی ہے غیرت کے نام پر ہوئے قتل کی۔
: “دشمنِ یار” ایک ایسی عورت کی سچی کہانی ہے جس نے محبت میں دھوکہ کھایا، دوستی میں زخم سہے، لیکن اپنے صبر اور بیٹے کی محبت سے زندگی کو شکست نہ کھانے دی۔ یہ افسانہ صبر، عورت کی خودداری اور رب کے انصاف پر یقین کی نمائندگی کرتا ہے۔
Qalam or Dil by Laiba Irshad
ایک گہری انکھوں والا لڑکا ایان قریشی جو ایان ناول ویب سائٹ کا سی ای ہو ہے۔۔۔ ایک لڑکی ہے حور جو رائٹر ہے جو اپنی اسلامی ناول لکھ کر لوگو کو خدا
Rah e Haq by manahil waqas
ماں کی انا وقت کا بہاؤ اور ایک بیٹی کی قربان جوانی – نمرا کی درد بھری داستان
یہ کہانی ہے ایک لڑکی کی جس نے ذندگی میں ہی موت کا ذائقہ محسوس کیا تھا۔
کبھی کبھی ایک بےچین سی خاموشی دل کے اندر یوں بس جاتی ہے کہ لفظ کم لگتے ہیں اور صداؤں میں کوئی ایسا رنگ بولنے لگتا ہے جو صرف دل محسوس کرتا ہے۔ “نوشت” ایک ایسی ہی کہانی ہے۔ایک نابینا لڑکی، ایک بےچہرہ آواز، ایک گمنام صدا اور ایک مکتوب جو کبھی لکھا نہیں گیا […]
:ہر اس شخص کے نام جو شکر کی جگہ شکوہ کرتا ہے
Writer is a most valuable person. But in our society, Writer has no any value
جسے علم کی روشنی سے اُجالا کرنا تھا، اُسے اندھیروں میں دھکیل دیا گیا۔ اُس نے لفظوں میں آزادی مانگی، اور جواب میں قید، طعنہ، اور خاموش موت ملی۔
زندگی میں کبھی کبھی رات اتنی گہری ہو جاتی ہے کہ, انسان خود اپنی سانسوں کی اواز سے بھی ڈرنے لگتا ہے- ایسی تنہائی, جہاں صرف رات کا سناٹا بولتا ہے- یہ کہانی ہے اندھیرے خوف اور ایسی ویران مسجد کی جہاں جنات قیام کرتے ہی
نصیبِ عورت ایک ایسی دل کو چھو لینے والی کہانی ہے جو عورت کی زندگی، اس کی خاموش جدوجہد، قربانیوں اور اس کے گرد گھومتے سوالات پر مبنی ہے۔ یہ افسانہ عورت کے وجود، اس کی پہچان، اور اس کے نصیب میں لکھی گئی تلخیوں کا عکس ہے۔ یہ صرف ایک عورت کی نہیں، بلکہ […]
yaqeen by sana – afsana
یقین ایک روحانی اور حقیقت کے قریب اسلامی ناول ہے، جو ایمان، صبر، اور اللہ پر بھروسے کی خوبصورت داستانبیان کرتا ہے۔ یہ کہانی دل کو چھو لینے والے واقعات پر مبنی ہے جو قاری کو زندگی کے اصل مقصد اور اللہ کےقریب لے جانے والے راستے کی جانب رہنمائی کرتی ہے۔ ہر کردار اپنی […]
یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جس نے محبت کا انجام جاننے کے باوجود محبت کرنے کی غلطی کی تھی ۔۔ اور اپنی محبت کو پانے کے لیے ایک ایسا قدم بھی اٹھایا، جس کے بعد اسے اس کے اپنے گھر والے بھی قبول نا کر سکے۔۔ یہ کہانی ہے ایک ایسی روایت کی […]
کہانی کچھ لمحوں کے لیے ہمیں اُس سرزمین پر لے جائے گی…ارضِزمین کا وہ مقدس ٹکڑا، جو خون میں نہایا ہوا ہے..مگر وہاں بھی لوگ بستے ہیں…جن کے دل آج بھی محبت کے لیے دھڑکتے ہیں،اور آنکھیں خواب دیکھنے سے انکارنہیں کرتیں…یہ اُن چہروں کی کہانی ہےجو ملبے تلے بھی روشنی تلاش کرنا جانتےہیں۔
کہانی جو شروع ہوتی ہے موصل کے جنگلوں سے،اپنے سحر کی لپیٹ میں لیتا سنہری آنکھوں والا نگینہ ساز،برباد شہزادی کا دل اور سبز آنکھوں والی باورچن۔۔۔ایک افسانہ جو بے شمار ممالک کا سفر کرےگا۔
یہ کہانی ایک نوجوان لڑکی کے گرد گھومتی ہے جس نے اپنی آنکھوں میں کچھ خواب سجائے ہوئے تھے مگر اُسے کیا پتا تھاکے اُس کی قسمت میں کیا لکھا ہے
صوتُ القلب ایک نوجوان کے ٹوٹے ہوئے دل، گمراہ لمحوں، اور رب کی طرف لوٹنے کے سفر کی کہانی ہے۔ یہ صرف ایک محبت کی ناکامی نہیں، بلکہ نفس کی شکست اور روح کی بیداری ہے۔ ایسی پکار جو تنہائی سے نکل کر سجدے میں رب سے جا ملتی ہے۔ یہ کہانی ہر اس دل […]
Description: “ادھورا سا چاند” ایک خاموش محبت کی کہانی ہے، جو وقت، فاصلے اور نارسائی کی دھند میں کھو گئی۔یہ افسانہ ان جذبات کا عکس ہے جو کبھی زبان تک نہیں آ سکے، مگر دل میں ہمیشہ سانس لیتے رہے۔
افسانے کی کہانی ایک ایسی عورت کے گھر گھومتی ہے جو ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہے لیکن اپنی محنت اور کوشش کے بل بوتے پہ ایک ملٹی نیش کمپنی میں بڑے عہدے پہ فائز ہو جاتی ہے۔ مگر ازدوجی زندگی کی خو شیوں سے محروم رہتی ہے
Description: “لمحے جو گنوا دیے ایک مختصر افسانہ ہے جو دو بہنوں نمل اور نحل کے گرد گھومتا ہے، جن کے مزاج ایک دوسرے سے خاصی مختلف تھے، اور اس سے قارئین کو کافی سیکھنے کو ملے گا۔ کہانی کے اہم موضوعات پچھتاوے، درگزر کرنا اور نماز کی پابندی ہیں
Faisla by Muskan noor-Afsana
یہ کہانی ایک ایسے لڑکے آریان عبیداللہ خان کی ہے، جسے لگتا تھا کہ سب لڑکیاں ایک جیسی ہوتی ہیں۔ دوستوں کے ساتھ لگائی گئی ایک شرط کے تحت اس نے ایک نیک سیرت لڑکی، ایمان اورنگزیب، کو دوستی کے جال میں پھانسنے کا ارادہ کیا۔ لیکن وقت نے کچھ اور ہی سوچ رکھا تھا۔ […]
کہانی جو شروع ہوتی ہے موصل کے جنگلوں سے،اپنے سحر کی لپیٹ میں لیتا سنہری آنکھوں والا نگینہ ساز،برباد شہزادی کا دل اور سبز آنکھوں والی باورچن۔۔۔ ایک افسانہ جو بے شمار ممالک کا سفر کرےگا
Abba by Urooj Fatimah-Afsana
معاشرے میں پل رہے گند کو کیسے ختم کرنا ہے یہ تو سب جانتے ہیں پر اس پر عمل کرنے کی اجازت شاید ہی کسی کے پاس ہو پر اگر بنا اجازت کچھ کیا جائے تو کیا ہوگا؟ شاید وہی جو اس کہانی میں ہوا تھا
خاموش کہانیوں کے نام جو کینوس پر تو اتریں مگر لبوں پر نہ آ سکیں
It’s a writing about sacrifice of a mother for her child
میرے بے نام خوابوں کو تخیل کا جامہ پہنانے میں ہمیشہ ہی میرے قلم نے میری بہترین رہنمائی کی ہے ۔ ” م-ی-ر-ے عبداللہ” بھی ایسے ہی خواب کی ترجمانی کرتی ہوئی ایک مختصر تحریر ہے ۔
“افسانہ “صراطِ مستقیم” کے پڑھنے والوں کے نام، جو قارئین ابھی تک حیا کی موت کے غم سے نہیں نکل پائے۔یہ افسانہ ان سب کے نام۔”
خون سے اور قربانیوں سے بنا ہے۔ وطن کے شہیدوں کے نام اور اس وطن کے مکینوں کے نام
نہ پہلے اور نہ اب کبھی شرک کے لیے بتوں کی ضرورت پڑی تھی۔ بت تو بس ایک سمبل ہیں۔ ایک علامت ! ہماری بے وفائی کے ، بدبختی کے ،اور ناشکری کے _ شرک “شک” ہے, یقین کی کمزوری کا ،جس کی جڑیں مندروں میں نہیں ، دلوں میں ہوتی ہیں۔
Khumar by Zayan Thebo-Afsana
خمار۔۔۔ جو ایک دن اتر ہی جاتا ہے۔ جب چہرے سامنے آتے ہیں۔۔۔ محبتوں کے نشے اتر ہی جاتے ہیں۔۔۔
انٹرو: ایک خاموش رات, ایک اچانک شور, اور ایک ایسا موذی مہمان جس نے ایک رات میں سب کو ہلا کر رکھ دیا.
صراط مستقیم” کی کہانی ایک ایسی لڑکی کے گرد گھومتی ہے جو اپنے ماضی میں ایک غلط راستے پر چل پڑتی ہے اور ایک حرام تعلق میں مبتلا ہو جاتی ہے۔ گناہوں کی یہ زندگی اسے اندرونی خلاء اور بے چینی کا شکار کرتی ہے۔ لیکن پھر ایک لمحہ آتا ہے جب اسے احساس ہوتا […]
وہ قلم جو فلسطین کےلئے لکھ نہ پائے، اس کو تھامنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ وہ رائٹر جو حق کےلئے نہ لکھ پائے اس کے لکھاری ہونے کا کوئی فائدہ نہی
یہ افسانہ ایک ایسے شخص کی زندگی پر روشنی ڈالتا ہے، جو کہ تنہائی کے کرب سے گزر رہا ہے۔ زندگی نے اس شخص کو ایک دوراہے پر لا کھڑا کیا ہے کہ صرف تنہائی اس شخص کی ساتھی ہے۔ یہ افسانہ زندگی کے تمام نشیب و فراز پر روشنی ڈالتا ہے۔ سوال یہ ہے […]
ہ کہانی ایک بیٹی کی ہے جو خوش رہنے کی کوشش میں ہے کہانی ایسی جو ہر ادھورے انسان کو زندگی کی طرف لائے اور اسے ان ادھورے پن کے ساتھ جینا سکھائے
یہ کہانی ہے موسی بلوچ کی جو اپنے لوگوں کے لیے مسیحا ہے ، مہر بلوچ اور بتول بلوچ کے انتقام کی، زہرا اور عیسی کے ادھورے عشق کی
دو منفرد مزاج لوگ، دو مختلف منزلیں، ایک رنگوں سے بھری ہوئی، ایک ویران انجان سا، ہنزہ کی وادی میں راستے ٹکرائے، کیا انکی منزل ایک ہو پائیگی؟ کیا رنگوں سے مزین حسینہ بن سکے گی، اس ویران شخص کی ”رنگریز“؟
یہ افسانہ اُن کم سن بچیوں کی دردناک کہانی ہے جن کے خواب، خواہشیں اور بچپن سماجی رسوم و رواج کی بھینٹ چڑھ گئے۔ جنہیں بچپنے میں ہی “عزت” کے نام پر شادی کے بندھن میں باندھ دیا گیا، اور جن کی آواز، تعلیم اور وجود کو خاموشی کے پردوں میں لپیٹ کر دفن کر […]
Habab By Rida Shahid-Afsana
حباب یعنی پانی کا وہ قطرہ جو بارش کے وقت پیدا ہوتا ہے۔ اور یاد رہے یہ ان لاکھوں، ہزاروں بارش کے قطروں سے زیادہ نایاب ہے کیونکہ یہ وہ قطرہ ہے جس سات رنگ لیے قوس و قزح پروان چڑھتا ہے۔ ایسے ہی ہماری زندگی میں چند قوس و قزح کی مانند کردار موجود […]
یہ افسانہ 1947 کی تقسیم کے بعد بچھڑنے والے رشتوں، یادوں اور خوابوں کا نوحہ ہے۔ یہ اُن چھوٹی ریاستوں اور بستیوں کو خراج ہے جنہوں نے ہجرت کا دکھ دل می بسائے رکھا۔ لکیر نے صرف زمین نہیں، دلوں، رشتوں اور بچپن کی یادوں کو بھی جدا کیا۔ کہانی اُن بچھڑے چہروں اور کھوئے […]
آج اُسی ماں کی جھولی میں بےجان پڑا تھا۔ عمر کی چھوٹی سی قمیض مٹی میں گم ہو چکی تھی، اور نور کی آنکھیں اب کبھی نہیں کھلنے والی تھیں۔ ابا کی ٹوٹی ٹانگ سے بہتا خون، اس شہر کی بہتی ہوئی انسانیت کا ماتم کر رہا تھا۔ مگر… “نہ کوئی چیخ سننے آیا، نہ […]