ویلینسیا میں اب تک تین اہم شخصیات قتل ہو چکی تھیں جو کسی دوسرے ملک سے کسی پروجیکٹ کے سلسلے میں آئے تھے۔ ان میں سے ایک سنگر تھا جو اپنے آخری ورلڈ ٹور پر نکلا تھا، بغیر یہ جانے کہ یہ واقعی اس کا آخری ٹور ہوگا۔ دوسری طرف ایک اسپین کا جانا مانا سیاستدان تھا، اور تیسری شخصیت ایک جاپانی اداکار تھی جو اسپین میں ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے آیا تھا۔
یہ تینوں قتل کافی پُراسرار طریقے سے کیے گئے تھے۔ انہیں ویسی ہی جسمانی اذیت دی گئی تھی جیسے پہلے محکمۂ احتساب کے لوگ مسلمانوں یا یہودیوں کو اسپین میں دیا کرتے تھے، جسے عام لفظوں میں انکووزیشن کہا جاتا ہے۔ مگر اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ تھی کہ اس مرڈر مسٹری کو حل کرنے کے لیے بھی ایک ایسے قاتل کو چُنا گیا تھا جس نے اپنی پوری زندگی میں 32 قتل کیے تھے۔
چھ سال پہلے، جب اس قاتل کو گرفتار کیا گیا، تو دنیا کے 12 ممالک نے اسے خریدنے کے لیے بولی لگائی تھی، اور اسپین نے اسے بھاری قیمت پر خریدا تھا۔ یہ قاتل، جسے دنیا ہاک کے نام سے جانتی ہے، کیا وہ اس دوسرے قاتل کو پکڑ پائے گا؟
یا یہ سب ایک بڑے کھیل کا حصہ تھا جس کا کوئی اور مقصد تھا؟ ہاک کو اب صرف ایک چالاک قاتل سے نہیں، بلکہ اپنے ماضی کے سایوں سے بھی لڑنا ہوگا۔ یہ مہم صرف قتل کی گتھی سلجھانے کی نہیں، بلکہ طاقت، سیاست، اور دھوکے کی ایک بڑی سازش کا پردہ فاش کرنے کی تھی۔
