Zakham By Mehak Nawaz

Zakham By Mehak Nawaz-Complete

20 Replies to “Zakham By Mehak Nawaz”

  1. مصنفہ نے اس ناول میں ہر ہر چیز پر بہت محنت کی ہے۔ پھر وہ چاہے مکالمہ نگاری بو یا منظر نگاری ناول کا پلاٹ ہو یا ٹوسٹ ہو۔

    یہ کہانی ہے نور کی۔

    جس کو اس کے ان رشتوں سے زخم ملتے ہیں جن کو ہم بہت ہی عظیم

    سمجھتے ہیں۔

    مصنفہ نے صرف کہانی نہیں لکھی احساس لکھا ہے۔

    یہ صرف نورالعین کی کہانی نہیں ہے یہ ہر اس یتیم کی کہانی ہے جس کے

    پاس جائیداد ہو اور اس کے خونی رشتے اس سے مخلص نہ ہوں۔ کس طرح سے لوگ اپنے خونی رشتوں پر ظلم کرتے ہیں اور ذہنی استحصال کرتے ہیں۔ اس کہانی کو پڑھ کر جائیں۔

    اب میں سب کچھ تو نہیں بتاؤں گی نا ….

    میں آپ کو مشورہ دوں گی کہ آپ لازمی طور پر اس ناول کو پڑھیں اور جانیں ہمارے معاشرے کے کچھ سیاہ پہلو محترمہ مہک نواز کے قلم سے

    keep it up

    Writer sahiba

  2. Writer nay Bohat khoobsorati say mashray main paida honay Waly chotay dikhany Waly Bary maslay KO highlight Kia h writer sahiba yunhi likhti rahain Allah apko kamyab Karain Ameen

  3. Zakhm novel but hi paicheeda masly pr Likha Gaya Hy or mashary main Aisay masail pr Likhna or Unko highlight Krna BHT zbrdst Kam Hy writer Kay lie Naik tamanain .Allah ap Kay qalam main barkat ata frmayen Ameen 💞

  4. یہ ناول بہت ہی اچھے انداز سے رائٹر نے لکھا ہے ۔
    منظر نگاری شروع سے لےکر آخر بہت خوبصورتی سے پیش کیاگیا۔کردار سازی اور مکالمہ نگاری سب کچھ بہت اچھے سے لئے ہیں رائٹر نے۔کہانی میں بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔سب کو ایک بار ضرور پڑھنا چاہئے۔ہرکوئی اپنے انداز میں کچھ نہ کچھ ضرور سیکھ نے کو ملے گا۔
    رائٹر کو اللہ تعالیٰ مزید ترقی دے آمین ۔اور ایسا ہی اچھا اچھا لکھنے کی توفیق دے ۔امین

  5. زخم از قلم مہک نواز : کہانی مجھے بہت اچھی لگی ۔کہانی میں کی جانے والی منظر نگاری اور مکالمہ نگاری بھی نہایت ہی دلچسپ تھی اور کہانی میں انے والے ٹوسٹ کہانی میں مزید دلچسپی برقرار رکھتے ہیں
    9/10

    1. Apki ye khani dil ko choo lenay wali ha. Har lafz mein ek khaas ehsaas aur gehraai mehsoos hoti hai. Andaaz-e-bayan bohat asar daar aur saadah hai jis ki wja Sy party howy bi boht mza ata. Waqai yeh khani sochny par majboor kar deti ha. Allah aapky qalam mein mazeed barkat de aur aapko aur kamiyabiyan ata farmaye ameeen sumameen

  6. “Zakham” novel aik bht gehry mozo pr likha gia hai or bht si paicheedgio ko iss novel mae ap ny khubsorti sy smaita…storyline was so deep and emotional…Start to end puri khani he bht intense thi phly 4 5 pages k baad mera dill kia k na read kru q k mystery brdasht he nhi ho rhi thi phr mae ny kaha nhi prh leti hu…Allah ap k qalam mae wosat paida kry apki tehreer mjhy pasand ai…khas kr meerab ka kirdar mjhy bht acha lga..best of luck for future….😊✌

    1. مہک نواز کے قلم سے لکھا گیا یہ زخم ناول ایک شاہکار ہے کس طرح لکھاری صاحبہ نے اس میں اپنے قلم کی طاقت دکھاتے ہوئے ایک گہری حقیقت دکھائی ہے۔ کس طرح سے صرف دولت ہی کی وجہ سے سگے رشتہ دار اپنے ہی خون کے دشمن بن جاتے ہیں۔ یہ کہانی ہے نور کی جس نے تاریکیوں میں سفر کیا۔ جس نے اپنی سگی چھوٹی بہن اور اپنے والدین کو اپنی انکھوں کے سامنے کھو دیا۔ جس نے اپنے سگے چچا اور سگے ماموں کی زیادتیاں برداشت کی۔
      کردار سازی منظر نگاری مکالمہ نگاری سب بہترین تھا۔
      اللہ پاک مصنفہ کے کرم اور علم میں برکتیں ڈالے۔

  7. What a fantastic story I really love the work of writer Mehak Nawaz and also inspire the way she writes the novel .

  8. :

    ا” زخم” ایک ایسی تحریر ہے جو پڑھنے والوں کو بھی میرب کے کردار کی طرح مختلف جذباتی مراحلے سے گزرتی ہے ۔ تجسس ، تکلیف ، کبھی نہ لگنے والے زخموں کی تکلیف ، دکھ ، غصہ ، رحم ، انصاف اور سب سے بڑھ کر خدا پر یقین کہ” وہ ہر چیز پر قادر ہے !”
    بعض الفاظ دوسروں پر صرف لفظوں کی طرح اثر کرتے ہیں ۔ جب کہ کچھ الفاظ احساسات سے لبریز ہوتے ہیں ۔ جو دوسروں کی زندگیوں کے نقصانات کو ہمارے لئے زخموں کی مانند ثابت کرتے ہیں ۔
    مہک نواز کی یہ تحریر خود “زخم” ہوکر قارئین کو زخمی کردیتی ہے ۔ اور کچھ الفاظ کی خوبصورتی بھی زخمی کردینے میں ہی ہے ۔ وہ زخم آپ کو انسان ہونے کا اعزاز بخشتے ہیں۔
    ” نور اور عائشے” کے زخموں کی تکلیف جب آپ محسوس کریں گے تو آپ انسان بننے کی پہلی کوشش میں کامیاب ہوں گے ۔ ” چچا اور ماموں” جیسے لوگ بہت ہوتے ہیں ۔ اس سے اختلاف نہیں ۔ بس لکھاری اس تحریر کے ذریعے آپ کو سوچنے کا موقع فراہم کرتیں ہیں کہ آپ اپنی انسانیت کی اور حیوانیت کی باریک لکیر کو پار کرنے سے پہلے ٹھہر کر سوچیں کہ “کتنے لوگوں کو آپ زخمی کریں گے اور کتنی بار خود زخمی ہوں گے” ۔
    لکھاری کے بہترین الفاظ ، منظرن نگاری اور کرداروں کے چناؤ کے لئے یقینا وہ بہترین لکھاری ہونے کا اعزاز محفوظ رکھتی ہیں ۔ آخر میں لکھاری سے میں اس طرح کے اہم موضوعت کو منفرد انداز میں تحریر کرتے رہنے کی امید اور درخواست کرو گی ۔ شکریہ!

  9. This novel is too good . Aur is Mein Jo suspense . Mujhe ye novel Bohot acha laga . 😊 has tor per jis tarah writer ne suspense built Kia hai 🤌✨ . Manzar nigari bhi bohat achi hai .

  10. میں نے جہاں تک یہ کہانی پڑی ہے نا زبردست بہت کمال منظر نگاری اور مکالمے کچھ بھی ڈرامیٹک نہیں ہے بس تھوڑی سی بہتری کی گنجائش ہے باقی بہت زبردست ہے ماشاءاللہ جلد ہی مکمل کروں گی اللّٰہ پاک مصنفہ کے قلم میں مزید برکت ڈالے اور انہیں کامیابیاں عطا کرے آمین
    ❤️✨

  11. زخم” از قلم مہک نواز ” تبصرہ نگار Hifzan Sheikh

    یہ کہانی اُن دردوں کی تصویر ہے جو لفظوں میں بیان نہیں ہوتے، مگر دل پر نقش رہ جاتے ہیں۔ “زخم” میں مصنفہ نے رشتوں کی نرمی، محبت کی طلب اور انسان کے اندر چھپے ٹوٹے ہوئے حصوں کو بڑے حساس انداز میں پیش کیا ہے۔ کردار حقیقت کے قریب ہیں اور اُن کے احساسات قاری کو اپنے اندر کھینچ لیتے ہیں۔

    یہ کہانی بتاتی ہے کہ کبھی کبھی ہمارے سب سے قریبی لوگ ہی ہمارے دل پر گہرے زخم چھوڑتے ہیں، مگر یہی درد انسان کو مضبوط بھی بناتا ہے۔ اس کا اسلوب سادہ، دل چھونے والا اور جاندار ہے، جو پڑھنے والے کے دل میں دیر تک رہ جاتا ہے۔

  12. “Zakham” By Mehak Nawaz Review By Hifzan Sheikh

    Yeh kahani un dardon ki tasveer hai Jo lafzon main bayan nhi hota, Nagar Dil per hamesha ke liye naqsh reh jate Hain. “Zakham” main musannifa NE Rishton ki Behasi, mohabbat ki talab or insan ke Ander chupe toote Howe hisson KO bohot hi Hassas Andaz main pesh Kiya he. Kirdar haqeeqat ke qareeb hain aur unke ehsaasat qari KO Apne Ander kheench lete Hain. Yeh kahani btati he ke Kabhi Kabhi humare Sub SE qareebi log hi humare Dil per gehre zakham chod jaate Hain, magar yahi dard insaan KO mazbot bhi bnate Hain. Is Ka Asloob sadah, Dil chhone wala aur jaandar Hai, Jo parhane wale ke Dil per Der tak reh Jata he.

Leave a Reply to Shanzay Khan Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *