ہر انسان اپنی زندگی کو لے کر کچھ خواب دیکھتا ہے۔ کچھ لوگ اپنے خوابوں کے لیے محنت کرتے ہیں کچھ انھیں چھوڑ دیتے ہیں۔ خواب دیکھنا ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور اپنے خواب کی تکمیل کی کوشش کرنا ہر انسان پر لازم۔۔۔
لیکن کچھ خواب ایسے ہوتے ہیں جو پا لینے کے لیے نہیں ہوتے۔ جو تکمیل کے لمحے سے چند ساعت پہلے ٹوٹ کر بکھر جاتے ہیں۔ ان ٹوٹے خوابوں کی کرچیاں صرف انسان کی آنکھوں میں پیوست نہیں ہوتیں، یہ انسان کے دل کو مردہ اور روح تک کو گھائل کر دیتی ہیں۔
انسان اپنے زخم خوردہ وجود کو سمیٹتے ایسے مراحل سے گزرتا ہے جہاں اس پہ حقیقت کے نئے در کھلتے ہیں۔ جہاں وہ اس چیز کا ادراک پا لیتا ہے کہ خوابوں کا ٹوٹنا اس کی زندگی کو ایک نئی سمت دینے کے لیے تھا۔
یہ کہانی بھی کچھ ایسے ہی لوگوں کی ہے جن کے خواب تکمیل کے ایک لمحے سے پہلے ٹوٹ کر ان کی زندگی کو ایک نئی سمت دیتے ہیں۔ جہاں ماضی کے سیاہ باب کچھ اس انداز میں آشکار ہوتے ہیں کہ انسان دنگ رہ جاتا ہے۔ جہاں سیاہ اور سفید کھل کر سامنے آتے ہیں۔ جہاں چہروں سے نقاب اترتے ہیں، محبت کے پیچھے چھپی نفرت عیاں ہونے لگتی ہے۔ جہاں دل ٹوٹتے ہیں، دماغ مفلوج ہو جاتا ہے، روح زخمی ہوتی ہے، پیر شل ہو جاتے ہیں۔ جہاں زندگی پھر زندگی نہیں رہتی، بقا کی جنگ بن جاتی ہے اور انتقام کے چکر کو جنم دیتی ہے۔ جہاں انتقام کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دی جاتی ہے۔ جہاں انسان خود کو کھوتا ہے اور کھو کر ایک نئے انداز میں پاتا ہے۔ جہاں کوئی خوابوں کی تکمیل سے دست برداری دے دیتا ہے تو کوئی خود سے۔ جہاں کوئی خواب کو پا لیتا ہے تو کوئی خود کو۔ جہاں اس حقیقت کو تسلیم کر لیا جاتا ہے کہ اس جہاں میں کسی کو بھی سب کچھ نہیں ملتا۔ یہاں کچھ بھی پانے کے لیے پہلے کھونا پڑتا ہے۔